مسلم پرسنل لاء بورڈکی رکن عاملہ نے یکساں سول کوڈکی کوششوں کی مذمت کی،بورڈکی خواتین شاخ بھی عدالت جاسکتی ہے
نئی دہلی30مارچ
آل
انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ کی رکن اور اصلاح معاشرہ کمیٹی
برائے خواتین کی سربراہ ڈاکٹر اسماء زہرہ صاحبہ نے اپنے اخباری بیان کے
ذریعہ بی جے پی سرکار کی جانب سے مسلم پرسنل لا میں مداخلت اور سیکولر کوڈ
کے نفاذ کی کوششوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ
نے مسلم پرسنل لا کے سلسلے میں حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔مسلم پرسنل لا کے
تحفظ کیلئے ضرورت پڑنے پر مسلم خواتین سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گی۔
بعض ہائی کورٹس کے ججس صاحبان کی جانب سے مسلم پرسنل لا پر بار بار رکیک
حملے کئے جارہے ہیں اوروہ اپنے فیصلوں میں غیرضروری عائلی شرعی قوانین کے
سلسلے میں اعتراضات کرتے ہوئے رائے زنی کر رہے ہیں۔ RSS کی جانب سے بعض نام
نہاد مسلم خواتین کومسلم ویمنس پرسنل لا بورڈکے نام سے شریعت کے خلاف
استعمال
کیا جا رہا ہے۔ شائستہ عنبر صدر مسلم ویمنس پرسنل لا بورڈہر گز
ہندوستان کے(۱۰) دس کروڑ مسلم خواتین کی نمائندہ نہیں ہو سکتی۔ RSS کی تمام
پالیسیاں مسلمانوں اور اسلام کے سخت خلاف ہیں اور RSS ہمیشہ مسلمانوں کو
شدید نقصانات سے دوچار کرتی رہی ہے۔ RSS کے سربراہ موہن بھاگوت سے شائستہ
عنبرکی ملاقات صرف نجی مفادات حاصل کرنے کیلئے ہوئی ہے۔ ا سے امت مسلمہ کے
خواتین کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی مسلم خواتین
شریعت اسلامی کی علمبردار ہیں اور اسے اپنی جان سے زیادہ عزیزرکھتے ہیں۔
حکومت کی جانب سے اس میں کسی بھی قسم کی آئینی تبدیلی مسلم خواتین
ہرگزبرداشت نہیں کریں گی۔ مسلمان خواتین ایسی نام نہاد RSS کے آلہ
کارخواتین کو ہمیشہ کیلئے رد کرچکی ہیں۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام اور
مسلمانوں کے نام سے چندبکاؤمسلمانوں کو لیکر مسلمانوں کی صفوں میں RSS
اختلاف وافتراق پیدا کرنا چاہتی ہے۔اورمسلم خواتین شائستہ عنبر جیسی عورتوں
کی پرزور مذمت کرتی ہیں۔